مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ مطابق، نیویارک ٹائمز اخبار نے باخبر ذرائع کے حوالے سے لکھا ہے کہ امریکہ کے سابق صدر "ڈونلڈ ٹرمپ" نے عہدہ چھوڑنے کے فوراً بعد ایک آسٹریلوی ارب پتی کو امریکی ایٹمی آبدوزوں کے بارے میں حساس اور خفیہ معلومات فراہم کیں۔
نیویارک ٹائمز کے مطابق سابق امریکی صدر نے ان خفیہ معلومات کا انکشاف فلوریڈا کے مارالاگو کلب میں ایک پارٹی کے دوران آسٹریلوی ارب پتی انتھونی پریٹ سے گفتگو میں کیا۔
رپورٹ کے مطابق اس آسٹریلوی ارب پتی جو دنیا کی سب سے بڑی پیکیجنگ کمپنیوں میں سے ایک کا سربراہ ہے نے ملاقات کے بعد امریکی آبدوزوں کی حساس اور خفیہ معلومات کی تفصیلات اپنے ملازمین، صحافیوں اور کچھ غیر ملکی حکام سے شئیر کیں۔
دوسری طرف حکومتی ذرائع نے بتایا کہ ٹرمپ کے ان انکشافات سے ممکنہ طور پر امریکی جوہری بیڑے کو شدید خطرہ لاحق ہو گیا ہے۔
تاہم خصوصی وکیل جیک اسمتھ کے لیے کام کرنے والے وفاقی استغاثہ کو ٹرمپ کے انکشافات پر بریفنگ دی گئی ہے اور ان کے خفیہ دستاویزات کو سنبھالنے کی تحقیقات کے ایک حصے کے طور پر ان کا انٹرویو کیا گیا ہے۔
اس معاملے سے واقف افراد میں سے ایک کے مطابق، آسٹریلیائی ارب پتی ان 80 افراد میں سے ایک ہے جن کی پراسیکیوٹرز نے شناخت کی ہے جو خفیہ دستاویزات کے معاملے میں ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف گواہی دے سکتے ہیں۔ اس مقدمے کی سماعت اگلے سال مئی میں فلوریڈا کی وفاقی ضلعی عدالت میں ہونے والی ہے۔
آپ کا تبصرہ